ناسک، 8/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) ناسک ضلع کے برہم گیری پربت پر سیر و تفریح کے لیے آئے 10 مسلم نوجوانوں کو پولیس نے اس وقت حراست میں لے لیا جب وہ علاقے کی تصویریں کھینچ رہے تھے۔ مقامی باشندوں کو ان پر شک ہوا اور انہوں نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی۔ نوجوانوں کا کہنا تھا کہ وہ محض قدرتی مناظر کو اپنے موبائل کیمرے میں محفوظ کر رہے تھے اور ان کا کوئی غلط ارادہ نہیں تھا۔
اطلاع کے مطابق ناسک کا برہم گیری پربت (پہاڑ) تاریخی حیثیت رکھتا ہے جہاں اکثر لوگ سیر وتفریح کیلئے آتے ہیں۔ پیر کی صبح کیرالا سے تعلق رکھنے والے 10 مسلم نوجوان بھی یہاں پہنچے۔ وہ اپنے موبائل کیمرے میں آس پاس کے مناظر قید کر رہے تھے تبھی کچھ مقامی لوگوں کو ان پر شبہ ہوا ۔ یہ شبہ کس بنیاد پر تھا اس کی تفصیل معلوم نہیں ہو سکی لیکن ان کا کہنا ہے کہ نوجوانوں سے باز پرس کرنے پر انہوں نے تسلی بخش جواب نہیں دیا۔ اس پر لوگوں نے ترمبکیشور پولیس کو اس کی اطلاع دی۔ پولیس آکر ان نوجوانوں کو اپنے ساتھ لے گئی۔ خبر لکھے جانے تک ان سے پوچھ تاچھ جاری تھی ساتھ ہی پولیس ان کے کیمرے میں کھینچی گئی تصاویر کی بھی جانچ کر رہی تھی کہ آخر وہ کیمرے میں کن چیزوں کی تصویریں لے رہے تھے۔ ان لڑکوں کے نام نہیں ظاہر کئے گئےہیں۔ البتہ ان کا تعلق کیرالا سے بتایا جا رہا ہے۔
ان لڑکوں کا کہنا تھا کہ وہ پہلے بھی کئی بار اس مقام پر سیر کیلئے آچکے ہیں اور تصویریں کھینچ چکے ہیںلیکن مقامی افراد نے ان کی ایک نہیں سنی۔ فی الحال یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ مقامی افراد کو ان پر کس بات کا شبہ تھا اور تصویر کھینچنے کی بنیاد پر پولیس نے انہیں حراست میں کیوں لیا؟